Sunday , October 6 2024

How/why to select perfume and which one to buy

خوشبو انسان کو اپنی صحبت یا محفل یا کام کے مطابق خریدنا چاہئیے۔پہلے آپ یہ دیکھیں کہ آپ کا ملنا جلنا یا گیدرنگ کیسی ہے۔ محض برائے شوق بہت مہنگا پرفیوم لے لینا عقلمندی نہیں اگر آپ کا حلقہ احباب ہی ویسا نہیں تو یہ بس پیسوں کا ضیاع ہو گا۔ جیسے ایک بندے نے مجھے کہا کہ بخاری صاحب میں نے کریڈ ایونٹس لیا۔ لگا کر گیا تو دوستوں نے کہا یہ کیا لیموں جوس لگایا ہوا ہے، مجھے پسند نہیں آیا آپ کوئی اور پرفیوم ریکومنڈ کریں۔ یہ پڑھ کر میں نے ان کے گوش گزار کیا کہ بھائی دراصل آپ کو پرفیوم بدلنے کی ضرورت نہیں آپ صحبت بدل لیجئیے۔

فریگرنس کی سلیکشن آپ کی کمپنی پر منحصر ہوتی ہے۔ اگر آپ PR Manager ہیں، بیوروکریٹ ہیں، بزنس کلاس والوں سے ملنا جلنا ہے یا کوئی بھی ایسا کام کرتے ہیں جس میں آپ کا واسطہ یا ملنا اپر کلاس سے رہتا ہے تو پھر آپ کو پرفیومز بھی اچھے لینا چاہئیے۔ کیونکہ اس کلاس کو سمجھ بھی ہوتی ہے اور پرفیوم آپ کی پہچان بھی بن جاتا ہے۔ میرے کام کی نوعیت ہی ایسی ہے کہ وی آئی پیز، فارن ڈیلیگیشنز، کمشنرز و فوجی افسران، بزنس کلاس لوگوں، سیاستدانوں سے بسلسلہ آفیشل جاب ملنا رہتا ہے۔ اس واسطے میرے پاس فریگرنسز بھی ویسی ہیں۔ کچھ تو ویسے ہی شوق تھا کچھ مجبوری بن گئی۔ “کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا”۔

اب سمجھانے کو بتائے دوں کہ اگر مجھے کہیں وی آئی پیز سے ملنا ہے تو میں Roja یا Baccrat 540 لگا کر جاؤں گا۔ کیونکہ ان کو معلوم ہے کہ کونسی خوشبو ہے۔ اگر مجھے دوستوں سے ملنا ہے تو میں اتنا مہنگا پرفیوم لگانے کی بجائے اسی کا متبادل جو بالکل ویسی ہی خوشبو رکھتا ہے وہ لگا جاؤں گا جیسے کہ TK No 4۔ کیونکہ یہ قیمت میں روجا یا بکارات کی نسبت کم ہے۔ لہذا میں نے دونوں رکھے ہوئے ہیں۔

اگر مجھےکسی وی آئی پی شادی یا وی آئی پی کلاس کے خوشی کے ایونٹ پر جانا ہے تو میں عود اسپاہان لگا لوں گا کیونکہ اس کی خوشبو فلورل ہے اور ایونٹ کے مطابق ہے اور اگر مجھے اپنی ہی فیملی یا کسی اور شادی پر جانا ہے تو میں اسی کا متبادل ورساچی نوائر لگا لوں گا کیونکہ وہ سستا ہے۔

مجھے آفس جانا ہے تو میں کریڈ ایونٹس لگاتا ہوں اور چونکہ آفس آپ کا مستقل ٹھکانہ ہوتا ہے اس واسطے پرفیوم آپ کا سگنیچر بن جاتا ہے۔ آفس کے استعمال واسطے پرفیوم نہیں بدلنا چاہئے وہ ایک ہی رکھنا چاہئے اور ایسا کہ اگر آپ اپنی کرسی پر نہ بھی ہوں تو کولیگز یہ کہیں کہ آیا تو ہوا ہے پرفیوم تو وہی ہے۔ مجھے ویسے دوستوں کے ساتھ کہیں کھانا کھانے جانا ہے یا کہیں casual مدعو ہوں تو میں اسی سے ملتا مگر تھوڑا سا مختلف Nishane Hacivat لگا جاؤں گا کیونکہ یہ کریڈ سے آدھی قیمت پر ہے اور ویسا ہی آؤٹ کلاس ہے۔

اسی طرح Sauvage کا استعمال مختلف نوعیت کے ایونٹس پر ہوتا ہے جہاں آپ مہمان ہوں۔ جہاں چیف گیسٹ ہوں وہاں BTV Azrak لگا لوں گا۔ اسی طرح موقع و محفل کے مطابق پرفیوم بدل لیتا ہوں۔ ڈھیر لگا ہوا ہے ان کا۔ تو کہنے کا مطلب ہے کہ بے مقصد مہنگے پرفیوم خریدنا کوئی عقلی بات نہیں ہوتی۔ پہلے اپنا لائف سٹائل دیکھیں کہ آیا آپ کو ضرورت بھی ہے آپ کا ملنا جلنا کیسا ہے پھر اس کے مطابق لیں۔ صرف کیڑا کاٹے اور مہنگا پرفیوم لے لیں یہ تو پھر کیڑا ہی ہے۔

اسی طرح سرما اور گرما کے موسم کے مطابق پرفیومز بدلتے ہیں۔ ویسے ہی پکنک ہے یا مہمان آ گئے تو پرفیوم اس لحاظ سے بدل جاتا ہے۔ تو بھائیو یہ منحصر ہوتا ہے کہ آپ کہاں جا رہے ہیں۔ کس سے ملنے جا رہے ہیں۔ کس موسم میں جا رہے ہیں۔ جس محفل کا حصہ بننے لگے ہیں وہ کیسی ہے۔ وہ پہچان بھی رکھتی ہے یا نہیں۔

مجھے قصہ یاد آ گیا اسی سے۔ مراکو میں Yvas Saint Laurent کا گھر ہے جو مشہور فیشن ڈیزائنر تھا۔ میں نے مراکو اس کے گھر کو وزٹ کیا جو اب میوزیم بن چکا ہے۔ وہیں سے میں نے YSL Tuxedo پرفیوم لے لیا۔ ایک لاکھ پانچ ہزار کے مساوی خریدا۔ اب YSL کا یہ پرفیوم بہت مشہور ہے۔ مہنگا ہے۔ مگر اس کا سیلاج اور پروجیکش یعنی پھیلاؤ اور ٹریل بالکل بھی نہیں۔ کوئی آپ کے ایک فٹ کے دائرے میں آئے تو ہی اسے محسوس ہو گا۔ مگر خوشبو کمال کمال۔ آؤٹ کلاس خوشبو۔ اب یہ میرے مقصد کا نکلا نہیں۔ نہ میں کسی کو جپھی ڈال کر ملتا ہوں کہ ایونٹس میں سب ہینڈ شیک تک ہی محدود ہوتے ہیں۔ نہ کسی نے مجھ سے ڈیٹ مارنی کہ وہ اتنے قریب آئے تو اسے محسوس ہو🥹

بس میں نے وہ اپنے ایک جگری یار کو دے دیا جو اول درجے کا کمینہ تھا۔ میں نے کہا لے کاکا موج مار، تو نے ڈیٹ مارنے سے باز تو آنا نہیں یہ پراڈکٹ تیرے لیے خاص ہے۔ اب وہ ٹھہرا سیالکوٹی اور بچپن کا یار جسے بس سیالکوٹ کے سوا کچھ نہیں معلوم۔ دو ماہ بعد کہنے لگا “ پرفیوم اور کوئی ہے ؟”۔ میں نے حیران ہوتے پوچھا “ وہ ٹکسیڈو ختم کر دیا ؟”۔ بولا “ ہاں”۔ جب مزید دریافت کیا تو انکشاف ہوا کہ وہ اسے روزانہ معمول بنا کر استعمال کرتا۔ اور چھڑکاؤ کر کے کرکٹ کھیلنے نکل جاتا یا ایویں بائیک پر دوستوں کے ہمراہ مٹر گشت کرنے۔ اسے پتہ ہی نہیں تھا کہ پرفیوم کی ورتھ کیا ہے۔

اس کے بعد میں نے نتیجہ نکالا کہ تحفہ جس کو دینا ہو اس کے مزاج، شوق اور محفل کے مطابق دو ورنہ اس کو ورتھ معلوم ہی نہیں ہو گی اور آپ کا تحفہ کسی کھاتے میں شمار بھی نہیں ہو گا چاہے کتنا ہی قیمتی ہو۔

About Sohail Abbas

I am a social scientist, Master in social work and master of philosophy in sociology. I provide services in counselling, trauma management and behavior modifications. I am also a family social work. I give sessions in the mentioned above fields with reasonable fee.

Leave a Reply